سورة یونس - آیت 75

ثُمَّ بَعَثْنَا مِن بَعْدِهِم مُّوسَىٰ وَهَارُونَ إِلَىٰ فِرْعَوْنَ وَمَلَئِهِ بِآيَاتِنَا فَاسْتَكْبَرُوا وَكَانُوا قَوْمًا مُّجْرِمِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

پھر ان پیغمبروں کے بعد ہم نے موسیٰ اور ہارون (علیہا السلام) کو (١) فرعون اور ان کے سرداروں کے پاس اپنی نشانیاں دے کر بھیجا (٢) سو انہوں نے تکبر کیا اور وہ لوگ مجرم قوم تھے (٣)۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 5۔ یہ قوم موسیٰ و ہارون کا دوسرا قصہ ہے جو غرق ہونے میں قوم نوح کی مثال ہیں اور آنحضرت ﷺ کو تسلی دی ہے قریش آپﷺ کو بھی جادوگر بتلا رہے ہیں مگر ان میں سے بعض تو ان جادوگروں کی طرح ایمان لے آئیں گے اور جو فرعون کی طرح اپنے کفر پر اڑے رہے وہ تباہ و برباد ہوں گے (سید احمد حسن)۔