سورة التوبہ - آیت 51

قُل لَّن يُصِيبَنَا إِلَّا مَا كَتَبَ اللَّهُ لَنَا هُوَ مَوْلَانَا ۚ وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ الْمُؤْمِنُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

آپ کہہ دیجئے کہ ہمیں سوائے اللہ کے ہمارے حق میں لکھے ہوئے کے کوئی چیز پہنچ ہی نہیں سکتی وہ ہمارا کارساز اور مولیٰ ہے مومنوں کو اللہ تعالیٰ کی ذات پاک پر ہی بھروسہ کرنا چاہیے (١)

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 13 سچ ہے : من علم سر اللہ فی القدر ھانت علیہ المصائب کہ جس نے قصا و قدر میں سرالہیٰ کو پا لیا اور اس پر مصائب آسان ہوجاتے ہیں۔ پس انسان کو چاہیے کہ اللہ تعالیٰ کی قدرت پر راضی رہے تاکہ اجرو ثوب کا مستحق ہو۔ ( کبیر) ف 14 کام بنانے والا اور حماتی ،۔ وہ جیسے چاہے عالم میں تصرف کرے ( کبیر ) ف 15 نہ دنیا کے سازوسامان اور نہ دنیا کے کسی شخص پر۔