سورة الانفال - آیت 31

وَإِذَا تُتْلَىٰ عَلَيْهِمْ آيَاتُنَا قَالُوا قَدْ سَمِعْنَا لَوْ نَشَاءُ لَقُلْنَا مِثْلَ هَٰذَا ۙ إِنْ هَٰذَا إِلَّا أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

اور جب ان کے سامنے ہماری آیتیں پڑھی جاتی ہیں تو کہتے ہیں کہ ہم نے سن لیا، اگر ہم چاہیں تو اس کے برابر ہم بھی کہہ دیں، یہ تو کچھ بھی نہیں صرف بے سند باتیں ہیں جو پہلوں سے منقول چلی آرہی ہیں۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 4 جمہور مفسرین کے قول کے مطابق یہ آیت نضر بن حارث کے بارے میں نازل ہوئی ہے۔ وہ ایران کا سفر کر تارہتا تھا اس لیے اس نے رستم اور اسفند یا رو غیر کی کہانیاں یاد کرلی تھیں ایک مرتبہ مکہ آیا اور قرآن سنا تو وہ بات کہنے لگا جس کا اس آیت میں مذکور ہے۔ ( کبیر۔ ابن کثیر )