سورة الانفال - آیت 16
وَمَن يُوَلِّهِمْ يَوْمَئِذٍ دُبُرَهُ إِلَّا مُتَحَرِّفًا لِّقِتَالٍ أَوْ مُتَحَيِّزًا إِلَىٰ فِئَةٍ فَقَدْ بَاءَ بِغَضَبٍ مِّنَ اللَّهِ وَمَأْوَاهُ جَهَنَّمُ ۖ وَبِئْسَ الْمَصِيرُ
ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی
اور جو شخص ان سے اس موقع پر پشت پھیرے گا مگر ہاں جو لڑائی کے لئے پینترا بدلتا ہو یا جو (اپنی) جماعت کی طرف پناہ لینے آتا ہو وہ مستشنٰی ہے (١) باقی اور جو ایسا کرے گا وہ اللہ کے غضب میں آجائے گا اور اس کا ٹھکانہ دوزخ ہوگا اور وہ بہت ہی بری جگہ ہے (٢)۔
تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح
ف 2 مثلا دشمن کو گھیر نے کے لیے یا اس کو دھوکا دینے کے لیے پیچھے ہٹے۔ ف 3 جو تعداد میں زیادہ ہو یا کوئی مغلوب ہو رہا ہو اسکی مدد کے لیے لو ٹے تو کوئی گناہ نہیں یعنی اللہ کا غضب تو جنگ سے بھا گنے والے پر ہے اگر فنون حرب کے تحت نقل و حکمت کرتے ہوئے میدان چھوڑ کر پیچھے ہٹ جائے تو گناہ نہیں ہے۔