سورة الانفال - آیت 8
لِيُحِقَّ الْحَقَّ وَيُبْطِلَ الْبَاطِلَ وَلَوْ كَرِهَ الْمُجْرِمُونَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
تاکہ حق کا حق اور باطل کا باطل ہونا ثابت کردے گو یہ مجرم لوگ ناپسند ہی کریں (١)
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 1 اس لیے اس نے ایسے اسباب پیدا کردیئے کہ تمہارا مقابلہ تجارتی قافلہ کے بجائے قریش کے لشکر سے ہو اور تمہیں فتح نصیب ہوئی جس سے ان کی سیاسی اور فوجی طاقت پر کاری لگی یہی اللہ تعالیٰ ی وہ حکمت تھی جسے تم نہیں سمجھ رہے تھے اور تم میں سے بہت سے لوگ یہ چاہ رہے تھے کہ لشکر سے مقابلہ کی بجائے تجارتی قافلہ ان کے ہاتھ لگے۔ ( کذافی ابن کثیر و شوکانی )