سورة الاعراف - آیت 193
وَإِن تَدْعُوهُمْ إِلَى الْهُدَىٰ لَا يَتَّبِعُوكُمْ ۚ سَوَاءٌ عَلَيْكُمْ أَدَعَوْتُمُوهُمْ أَمْ أَنتُمْ صَامِتُونَ
ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب
اگر تم ان کو کوئی بات بتلانے کو پکارو تو تمہارے کہنے پر نہ چلیں (١) تمہارے اعتبار سے دونوں امر برابر ہیں خواہ تم ان کو پکارو یا خاموش رہو۔
تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح
ف 1 اوپر کی آیتوں میں بتوں سے ہر قسم کی قدرت کی نفی تھی اب اس آیت میں ان سے علم کی نفی کی گئی ہے۔ مطلب یہ ہے بت جن کی یہ پوجا کر رہے ہیں ان میں نہ تو نفع و نقصان پہنچا نے کی قدرت ہے اور از علم و شعور رہی ہے تو پھر تم کتنے احمق ہو کہ ان سے یہ امید رکھتے ہو کہ وہ تمہیں سیدگے راستے پر چلائیں گے، ( کبیر )