سورة البقرة - آیت 100

أَوَكُلَّمَا عَاهَدُوا عَهْدًا نَّبَذَهُ فَرِيقٌ مِّنْهُم ۚ بَلْ أَكْثَرُهُمْ لَا يُؤْمِنُونَ

ترجمہ مکہ - مولانا جوناگڑھی صاحب

یہ لوگ جب کبھی کوئی عہد کرتے ہیں تو ان کی ایک نہ ایک جماعت اسے توڑ دیتی ہے، بلکہ ان میں سے اکثر ایمان سے خالی ہیں۔

تفسیر اشرف الحواشی - محمد عبدہ الفلاح

ف 5 یہاں سے یہود کی ایک اور عادت کا بیان ہو رہا ہے یہود یوں سے نبی آخرالزمان کی مدد کرنے اور اس پر ایمان لانے کا بھی عہد لیا گیا تھا مگر وہ اس عہد سے پھر گئے اور کہنے لگے ہم سے قسم کا کوئی عہد نہیں لیا گیا۔ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے آنحضرت کو تسلی دی ہے کہ عہد شکنی تو ان لوگوں کا پرانا شیوہ ہے جب بھی ان سے کوئی عہد لیا گیا ان میں سے ایک گروہ نے اسے پس پشت ڈال دیا بلکہ ان میں بہت سے لوگ تو تورات پر سرے سے ایمان ہی نہیں رکھتے ایسے لوگ اگر اب عہد شکنی کرتے ہیں تو تعجب کی کیا بات ہے۔ (رازی)