سورة الاعراف - آیت 64

فَكَذَّبُوهُ فَأَنجَيْنَاهُ وَالَّذِينَ مَعَهُ فِي الْفُلْكِ وَأَغْرَقْنَا الَّذِينَ كَذَّبُوا بِآيَاتِنَا ۚ إِنَّهُمْ كَانُوا قَوْمًا عَمِينَ

ترجمہ جوناگڑھی - محمد جونا گڑھی

سو وہ لوگ ان کو جھٹلاتے ہی رہے تو ہم نے نوح (علیہ السلام) کو اور ان کو جو ان کے ساتھ کشتی میں تھے بچا لیا اور جن لوگوں نے ہماری آیتوں کو جھٹلایا تھا ان کو ہم نے غرق کردیا۔ بیشک وہ لوگ اندھے ہو رہے تھے (١

تفسیر اشرف الہواشی - محمد عبدہ لفلاح

ف 2 یعنی آخر مخالفین طوفان سے ہلاک ہوگئے اور ان مومنین نے نجات پائی۔ جو سفینہ میں سوار تھے، طوفان نوح کا تخمینی سال 3200 ق م ہے۔ بیان کرتے ہیں کہ حضرت نوح ( علیہ السلام) کایہ سفینہ سہ 3 منزلہ تھا، توریت میں اس کی پیمائش حسب ذیل ہے۔ طول 300 ہاتھ عرض 50 ہاتھ اونچائی30 ہاتھ توریت کے بیان کے مطابق یہ جہاز تقریبا پانچ ماہ چلتا رہا۔ سر زمین عراق میں اب بھی اس طوفان کے آثار ملتے رہتے ہیں۔