وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ تَعَالَوْا إِلَىٰ مَا أَنزَلَ اللَّهُ وَإِلَى الرَّسُولِ قَالُوا حَسْبُنَا مَا وَجَدْنَا عَلَيْهِ آبَاءَنَا ۚ أَوَلَوْ كَانَ آبَاؤُهُمْ لَا يَعْلَمُونَ شَيْئًا وَلَا يَهْتَدُونَ
” اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ آؤ اس بات کی طرف جو اللہ نے نازل کی ہے اور رسول کی طرف تو کہتے ہیں ہمیں وہی کافی ہے جس پر ہم نے اپنے باپ دادا کو پایا ہے خواہ ان کے باپ دادا کچھ بھی نہ جانتے ہوں اور نہ ہدایت پانے والے ہوں۔“
وَ اِذَا قِيْلَ لَهُمْ تَعَالَوْا.... : اس آیت میں اگرچہ عرب کے مشرکین کی بات ہو رہی ہے مگر لفظ عام ہیں جن میں ان تمام لوگوں کی مذمت کی جا رہی ہے جو حق بات پر غور و فکر کرنے اور اسے مان لینے کے بجائے اپنے باپ دادا کے رسم و رواج یا مذہبی پیشواؤں کی تقلید کر رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے بہت سی آیات میں ایسے لوگوں کی مذمت کی ہے۔ دیکھیے سورۂ بقرہ (۱۷۰)۔