سورة الحديد - آیت 5

لَّهُ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ وَإِلَى اللَّهِ تُرْجَعُ الْأُمُورُ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

وہی زمین اور آسمانوں کی بادشاہی کا مالک ہے اور فیصلے کے لیے تمام معاملات اسی کی طرف لٹائے جاتے ہیں

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

لَهٗ مُلْكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ: یہ جملہ آیت (۲) میں گزرا ہے، دوبارہ تاکید کے لیے لایا گیا ہے۔ وَ اِلَى اللّٰهِ تُرْجَعُ الْاُمُوْرُ: ’’ اِلَى اللّٰهِ ‘‘ پہلے لانے کا مطلب یہ ہے کہ تمام معاملات اللہ ہی کی طرف لوٹائے جاتے ہیں، کسی اور کی طرف نہیں، لہٰذا وہی تمام اعمال کا فیصلہ فرمائے گا اور ان کی جزا یا سزا دے گا۔