سورة البقرة - آیت 27

الَّذِينَ يَنقُضُونَ عَهْدَ اللَّهِ مِن بَعْدِ مِيثَاقِهِ وَيَقْطَعُونَ مَا أَمَرَ اللَّهُ بِهِ أَن يُوصَلَ وَيُفْسِدُونَ فِي الْأَرْضِ ۚ أُولَٰئِكَ هُمُ الْخَاسِرُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

جو لوگ اللہ تعالیٰ سے کیے ہوئے پختہ عہد کو توڑ دیتے ہیں اور جن رشتوں کو جوڑنے کا حکم دیا انہیں کاٹتے اور زمین میں فساد پھیلاتے ہیں یہی لوگ نقصان اٹھانے والے ہیں

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

اللہ کی کتاب سے ہدایت پانے کے بجائے گمراہ ہونے والے فاسقوں کی تین صفات ذکر کی گئی ہیں ، اللہ کے عہد کو توڑنا، رشتہ داری اور دوسرے باہمی تعلقات قطع کرنا اور زمین میں فساد کرنا، جیسا کہ مشرکین نے اس عہد کو توڑا جو ﴿اَلَسْتُ بِرَبِّكُمْ﴾ کے ساتھ ان سے لیا گیا تھا۔ [ الأعراف : ۱۷۲ ] یہود و نصاریٰ نے وہ عہد توڑا جو ان سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانے کے لیے لیا گیا تھا، کفارِ قریش نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور مسلمانوں سے رشتہ داری کو قطع کیا اور منافقین نے زمین میں فساد پھیلایا اور یہ تینوں صفات کفار کے تمام گروہوں میں پائی جاتی ہیں ۔