سورة النمل - آیت 12

وَأَدْخِلْ يَدَكَ فِي جَيْبِكَ تَخْرُجْ بَيْضَاءَ مِنْ غَيْرِ سُوءٍ ۖ فِي تِسْعِ آيَاتٍ إِلَىٰ فِرْعَوْنَ وَقَوْمِهِ ۚ إِنَّهُمْ كَانُوا قَوْمًا فَاسِقِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اور اپناہاتھ اپنے گریبان میں ڈال کر نکالو وہ بغیر کسی تکلیف کے چمکتا ہوانکلے گا یہ نونشانیوں میں سے دونشانیاں ہیں فرعون اور اس کی قوم کی طرف لے جانے کے لیے وہ بڑے نافرمان لوگ ہیں۔“ (١٢)

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ اَدْخِلْ يَدَكَ فِيْ جَيْبِكَ تَخْرُجْ بَيْضَآءَ مِنْ غَيْرِ سُوْٓءٍ: موجودہ تورات کی دوسری کتاب خروج، باب (۴) کی آیت (۶) میں موسیٰ علیہ السلام کے ہاتھ کو مبروص لکھا ہے۔ قرآن مجید چونکہ کتب سابقہ پر مہیمن (نگہبان) بن کر آیا ہے، جہاں ان میں کوئی غلطی ہو اس کی اصلاح کرتا ہے، اس لیے اس جگہ فرمایا: ﴿ مِنْ غَيْرِ سُوْٓءٍ﴾ یعنی مبروص نہ تھا۔ (ثنائی) فِيْ تِسْعِ اٰيٰتٍ....: یعنی یہ دو معجزے ان نو(۹) نشانیوں میں سے ہیں، جن کے ذریعے سے میں نے تیری مدد کی ہے۔ ان نو نشانیوں کی تفصیل کے لیے دیکھیے سورۂ بنی اسرائیل (۱۰۱) بعض نے کہا ہے کہ یہ دو نشانیاں (عصا اور یدِ بیضا) ان نو (۹) نشانیوں کے علاوہ تھیں، اس صورت میں ’’ فِيْ ‘‘ بمعنی ’’ مَعَ‘‘ ہو گا اور ترجمہ ہو گا ’’نو نشانیوں سمیت۔‘‘ (قرطبی)