سورة مريم - آیت 81

وَاتَّخَذُوا مِن دُونِ اللَّهِ آلِهَةً لِّيَكُونُوا لَهُمْ عِزًّا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” ان لوگوں نے اللہ کو چھوڑ کر اپنے معبود بنا رکھے ہیں تاکہ وہ ان کے مددگار ہوں گے حالانکہ ان کا کوئی مددگار نہیں ہوگا۔ (٨١)

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ اٰلِهَةً....: حشر و نشر کے بیان کے بعد اب ان کے بنائے ہوئے معبودوں کی نفی ہے، خواہ انسان ہوں یا فرشتے یا جن یا بت یا آستانے یا قبریں۔ یعنی اللہ کے سوا انھوں نے اس لیے معبود بنا رکھے ہیں کہ ضرورت اور حاجت کے وقت اللہ تعالیٰ سے سفارش کرکے کام کروا سکیں، مصیبت کے وقت اللہ تعالیٰ سے کہہ کر اسے ٹال دیں، یا وہ موت اور قیامت کے وقت ان کو عذاب سے بچا لیں اور اس طرح وہ ان کے لیے قوت و عزت کا باعث بن جائیں، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے سورۂ یونس (۱۸) اور سورۂ زمر (۳) میں مشرکین کا یہی عقیدہ بیان فرمایا ہے، حالانکہ اللہ تعالیٰ کی اجازت کے بغیر کوئی سفارش کر ہی نہیں سکتا اور نہ کر سکے گا، آیت الکرسی میں ہے : ﴿ مَنْ ذَا الَّذِيْ يَشْفَعُ عِنْدَهٗ اِلَّا بِاِذْنِهٖ ﴾ [البقرۃ : ۲۵۵ ] ’’کون ہے وہ جو اس کے پاس اس کی اجازت کے بغیر سفارش کر سکے؟‘‘