سورة الكهف - آیت 61
فَلَمَّا بَلَغَا مَجْمَعَ بَيْنِهِمَا نَسِيَا حُوتَهُمَا فَاتَّخَذَ سَبِيلَهُ فِي الْبَحْرِ سَرَبًا
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
جب دونوں دریاؤں کے ملنے کے مقام پر پہنچے تو وہ اپنی مچھلی بھول گئے، اس نے اپنا راستہ سمندر میں سرنگ کی صورت میں بنا لیا۔“ (٦١) ”
تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد
1۔ فِي الْبَحْرِ سَرَبًا : مچھلی پانی سے باہر زندہ نہیں رہ سکتی، معلوم ہوا وہ مچھلی مردہ تھی، پھر اگر اسے نمک لگا کر خشک نہ کیا جائے تو وہ شدید بدبو دار ہو جاتی ہے اور کیڑوں سے بھر جاتی ہے۔ معلوم ہوا اسے نمک لگا کر خشک کیا گیا تھا۔ اس مردہ مچھلی کا زندہ ہونا معجزہ تھا۔ 2۔ پانی کو موسیٰ علیہ السلام کے لیے پہاڑوں کی شکل دینا (شعراء : ۶۳) یا سرنگ کی، یہ اللہ تعالیٰ کی قدرت ہے اور معجزۂ ربانی۔ جس طرح پانی کے ایک قطرے (نطفہ) سے احسن تقویم میں انسان کی صورت گری اس خلاق علیم کی قدرت کا ادنیٰ کرشمہ ہے۔