سورة الإسراء - آیت 75

إِذًا لَّأَذَقْنَاكَ ضِعْفَ الْحَيَاةِ وَضِعْفَ الْمَمَاتِ ثُمَّ لَا تَجِدُ لَكَ عَلَيْنَا نَصِيرًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اس وقت ہم ضرور تجھے دنیا میں دوگنا اور اور موت کے بعد دوگنے عذاب کا مزہ چکھاتے پھر آپ ہمارے مقابلے میں اپنے لیے کوئی مددگار نہ پاتے۔“ (٧٥)

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

اِذًا لَّاَذَقْنٰكَ ضِعْفَ الْحَيٰوةِ ....: اس لیے کہ کسی کا مرتبہ جتنا بلند ہوتا ہے گناہ کرنے پر اسے اتنی ہی سخت سزا ملتی ہے، چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں کے متعلق فرمایا : ﴿يٰنِسَآءَ النَّبِيِّ مَنْ يَّاْتِ مِنْكُنَّ بِفَاحِشَةٍ مُّبَيِّنَةٍ يُّضٰعَفْ لَهَا الْعَذَابُ ضِعْفَيْنِ ﴾ [ الأحزاب :۳۰ ] ’’اے نبی کی بیویو! تم میں سے جو کھلی برائی کا ارتکاب کرے گی اسے دگنا عذاب دیا جائے گا۔‘‘