سورة الإسراء - آیت 61

وَإِذْ قُلْنَا لِلْمَلَائِكَةِ اسْجُدُوا لِآدَمَ فَسَجَدُوا إِلَّا إِبْلِيسَ قَالَ أَأَسْجُدُ لِمَنْ خَلَقْتَ طِينًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اور جب ہم نے فرشتوں سے فرمایا کہ آدم کو سجدہ کرو سب نے سجدہ کیا مگر ابلیس نے کہا کیا میں اسے سجدہ کروں جس کو تو نے مٹی سے پیدا کیا۔“ (٦١) ”

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ اِذْ قُلْنَا لِلْمَلٰٓىِٕكَةِ ....: مہائمی رحمہ اللہ نے فرمایا کہ اس آیت میں اشارہ ہے کہ گزشتہ آیت میں مذکور کفار کی سرکشی کی اصل وجہ شیطان کی پیروی ہے، کیونکہ وہ بھی تکبر اور سرکشی ہی کی وجہ سے راندۂ درگاہ ہوا تھا، اس لیے آگے اس کے آدم علیہ السلام کو بہکانے کا ذکر فرمایا۔ فَسَجَدُوْا اِلَّا اِبْلِيْسَ ....: اس سجدے کی حقیقت اور ابلیس کے بہتر ہونے کے دعوے کے متعلق دیکھیے سورۂ بقرہ (۳۴)، سورۂ اعراف (۱۱) اور اس کے بعد کی آیات۔ ’’ طِيْنًا ‘‘ اصل میں ’’مِنْ طِيْنٍ‘‘ تھا، ’’مِنْ‘‘ حذف ہونے کی وجہ سے منصوب ہو گیا۔