سورة النحل - آیت 24

وَإِذَا قِيلَ لَهُم مَّاذَا أَنزَلَ رَبُّكُمْ ۙ قَالُوا أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اور جب ان سے پوچھا جاتا ہے کہ تمہارے رب نے کیا اتارا ہے ؟ تو کہتے ہیں کہ پہلے لوگوں کی کہانیاں ہیں۔“ (٢٤) ”

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ اِذَا قِيْلَ لَهُمْ مَّا ذَا اَنْزَلَ رَبُّكُمْ قَالُوْا....: ’’ اَسَاطِيْرُ ‘‘ ’’أُسْطُوْرَةٌ‘‘ کی جمع ہے، جیسے ’’اَعَاجِيْبُ‘‘ ’’أُعْجُوْبَةٌ‘‘ کی۔ مراد بے اصل جھوٹی کہانیاں اور افسانے ہیں، یہ ان متکبر کفار کا قرآن مجید کے متعلق تبصرہ ہے جو وہ آپس میں کرتے اور اس کو پھیلاتے تھے کہ یہ اللہ کا کلام نہیں ہے، بلکہ محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) نے پچھلے لوگوں کے کچھ قصے کہیں سے سن لیے ہیں، انھی کو جوڑ جاڑ کر اللہ کے کلام کے نام سے لوگوں پر پیش کر رہے ہیں۔