سورة الحجر - آیت 24

وَلَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَقْدِمِينَ مِنكُمْ وَلَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَأْخِرِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اور یقیناً وہ ہمارے علم میں ہیں جو تم میں سے بہت پہلے جانے والے ہیں اور بلا شبہ وہ بھی ہمارے علم میں ہیں جو پیچھے آنے والے ہیں۔“ (٢٤) ”

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ لَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَقْدِمِيْنَ....: اس میں بہت سی چیزیں آ جاتی ہیں : (1) وہ لوگ جو ہم سے پہلے گزر چکے اور جو ہمارے بعد آنے والے ہیں اللہ تعالیٰ سب کو جانتا ہے۔ اس کا علم ازلی اور ابدی ہے۔ (2) وہ لوگ جو اذان کا پہلا لفظ ’’الله اكبر‘‘ سنتے ہی اللہ تعالیٰ کو سب سے بڑا سمجھتے ہوئے سب سے پہلے نماز کے لیے چل پڑتے ہیں اور جو پیچھے رہ جاتے ہیں، اللہ تعالیٰ سب کو جانتا ہے۔ (3) مستقدمین و مستاخرین، یعنی جہاد اور دوسری نیکیوں میں آگے بڑھنے والے اور پیچھے رہنے والے سب اللہ تعالیٰ کے علم میں ہیں۔