سورة ھود - آیت 21

أُولَٰئِكَ الَّذِينَ خَسِرُوا أَنفُسَهُمْ وَضَلَّ عَنْهُم مَّا كَانُوا يَفْتَرُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنے آپ کو نقصان میں ڈالا۔ اور ان سے گم ہوگیا۔ جو کچھ وہ جھوٹ بولا کرتے تھے۔“ (٢١) ”

تفسیر القرآن کریم (تفسیر عبدالسلام بھٹوی) - حافظ عبدالسلام بن محمد

وَ ضَلَّ عَنْهُمْ مَّا كَانُوْا يَفْتَرُوْنَ ....: یعنی جھوٹے دعوے سب گم ہو گئے، اللہ کی گرفت آنے پر دنیا میں کوئی داتا، کوئی دستگیران کی مدد کو نہیں پہنچا اور اس میں شک نہیں کہ آخرت میں بھی یہی سب سے زیادہ خسارے والے ہوں گے، کیونکہ جن کو یہ سمجھ کر پکارتے تھے کہ وہ ہمیں بچائیں گے انھیں اپنی پڑی ہو گی۔ وہ سب ان سے غائب ہو جائیں گے، اگر سامنے ہوئے بھی تو ان سے بری ہونے کا اعلان کریں گے، بلکہ ان کے دشمن بن جائیں گے۔ دیکھیے سورۂ احقاف (۵، ۶)۔