سورة الانعام - آیت 56

قُلْ إِنِّي نُهِيتُ أَنْ أَعْبُدَ الَّذِينَ تَدْعُونَ مِن دُونِ اللَّهِ ۚ قُل لَّا أَتَّبِعُ أَهْوَاءَكُمْ ۙ قَدْ ضَلَلْتُ إِذًا وَمَا أَنَا مِنَ الْمُهْتَدِينَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” فرمادیں بے شک مجھے اس سے منع کیا گیا ہے کہ میں ان کی عبادت کروں جنہیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو فرمادیں کہ میں تمہاری خواہشات کے پیچھے نہیں چلتا یقیناً اس وقت میں گمراہ ہوجاؤں گا اور میں ہدایت پانے والوں سے نہیں ہوں گا۔ (٥٦)

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(54) اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی (ﷺ) سے فرمایا، آپ کہ دیجئے کہ اللہ کے علاہ جن غیروں کی تم عبادت کرتے ہو، میں ان کی عبادت نہیں کرسکتا، اور اس بارے میں ان کی امید کو قطعی طور پر ختم کردینے کے لیے فرمایا : آپ کہہ دیجئے کہ میں تمہاری خواہش کے مطابق بتوں کی پوجا نہیں کرسکتا اور نہ غریب و کمزور مسلمانوں کو اپنے پاس سے بھگا سکتا ہوں، مفسر بیضاوی رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ اس آیت میں مشرکین کی گمراہی کا سبب خواہش نفس کی اتباع بتایا گیا ہے اور یہ بتایا گیا ہے کہ وہ لوگ جس پر قائم ہیں وہ اللہ کی ہدایت نہیں بلکہ خواہش نفس کی عبادت ہے اور حق کے متلاشی کو تقلید آباءچھوڑ کر دلیل وحجت سے ثابت حقائق پر عمل کرنا چاہیئے