مُّذَبْذَبِينَ بَيْنَ ذَٰلِكَ لَا إِلَىٰ هَٰؤُلَاءِ وَلَا إِلَىٰ هَٰؤُلَاءِ ۚ وَمَن يُضْلِلِ اللَّهُ فَلَن تَجِدَ لَهُ سَبِيلًا
وہ کفار اور مسلمانوں کے درمیان لٹکے ہوتے ہیں نہ پورے ان کی طرف اور نہ صحیح طور پر ان کی طرف۔ جسے اللہ تعالیٰ گمراہ کر دے تو تم اس کے لیے کوئی راہ نہیں پاسکتے
136۔ منافقین کی حالت نفاق پر مزید روشنی ڈالی گئی ہے کہ وہ ایمان و کفر کے درمیان حیران اور مضطرب ہوتے ہیں، کھل کر نہ مؤمنوں کے ساتھ ہوتے ہیں، اور نہ کافروں کے ساتھ اور ان میں سے بعض کو شک لاحق ہوجاتا ہے، تو کبھی ادھر مائل ہوتا ہے اور کبھی ادھر، بخاری و مسلم نے ابن عمر (رض) سے روایت کی ہے کہ رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) نے فرمایا، منافق کی مثال دو بکروں کے درمیان حیران بکری کی ہے، کبھی ایک کی طرف جاتی ہے تو کبھی دوسرے کی طرف، وہ فیصلہ نہیں کرپاتی کہ کس کے پیچھے ہولے۔