سورة العصر - آیت 1

َالْعَصْرِ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

زمانے کی قسم۔

تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی

(1)اس سورت میں اللہ تعالیٰ نے زمانے کی قسم کھا کر کہا ہے کہ بالعموم انسان خسارے میں ہے، سوائے اس آدمی کے جس کے اندر و وہ چار صفات پائی جائیں جن کا ذکر آیت (3)میں آیا ہے۔ اور زمانے سے مراد ” لیل و نھار“ ہے جس کی گردش سے تاریکی اور روشنی پیدا ہوتی ہے اور جس سے پتہ چلتا ہے کہ ان کا کوئی بنانے والا ہے، اور وہ ایک ہے۔ ” عصر“ کے مفہوم کے بارے میں علماء کے متعدد اقوال ہیں، لیکن شوکانی کے نزدیک راجح وہی ہے جو میں نے بیان کیا ہے۔