سورة الإنسان - آیت 2

إِنَّا خَلَقْنَا الْإِنسَانَ مِن نُّطْفَةٍ أَمْشَاجٍ نَّبْتَلِيهِ فَجَعَلْنَاهُ سَمِيعًا بَصِيرًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

ہم نے انسان کو ایک مخلوط نطفے سے پیدا کیا تاکہ اس کا امتحان لیں اور اس غرض کے لیے ہم نے اسے سننے اور دیکھنے والا بنایا

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(2) اللہ تعالیٰ نے پھر آدم کی اولاد کو گندے اور حقیر پانی کے ایک مخلوط قطرہ سے پیدا کیا، ” امشاج“ سے مراد وہ مخلوط ہے جو مرد اور عورت دونوں کی منی سے بنتا ہے مرد کی منی سفید اور گاڑھی ہوتی ہے اور عورت کی منی پیلی اور پتلی ہوتی ہے دونوں کے امتزاج سے آدمی کی تخلیق ہوتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے آدمی کو احکام و شرائع کا پابند بنایا تاکہ اسے آزمائے اور دیکھے کہ وہ اپنے رب کا مطیع و فرمانبردار بندہ بنتا ہے یا نافرمانی کرتا ہے اور اسے سننے اور دیکھنے کی قوت دی اور عقل سے نوازا تاکہ وہ خیر و شر اور ہدایت و گمراہی کے درمیان تمیز کرے۔