فَاسْتَجَابَ لَهُمْ رَبُّهُمْ أَنِّي لَا أُضِيعُ عَمَلَ عَامِلٍ مِّنكُم مِّن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَىٰ ۖ بَعْضُكُم مِّن بَعْضٍ ۖ فَالَّذِينَ هَاجَرُوا وَأُخْرِجُوا مِن دِيَارِهِمْ وَأُوذُوا فِي سَبِيلِي وَقَاتَلُوا وَقُتِلُوا لَأُكَفِّرَنَّ عَنْهُمْ سَيِّئَاتِهِمْ وَلَأُدْخِلَنَّهُمْ جَنَّاتٍ تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ ثَوَابًا مِّنْ عِندِ اللَّهِ ۗ وَاللَّهُ عِندَهُ حُسْنُ الثَّوَابِ
پس ان کے رب نے ان کی دعا قبول فرمالی۔ میں کسی بھی عمل کرنے والے کے عمل ہرگز ضائع نہیں کرتا وہ عورت کے ہوں یا مرد کے کیونکہ تم ایک دوسرے سے ہو۔ جنہوں نے ہجرت کی اور اپنے گھروں سے نکال دیے گئے اور جنہیں میری راہ میں ستایا گیا اور جنہوں نے جہاد کیا اور شہید کئے گئے میں ہر صورت ان کے گناہ ان سے ختم کر دوں گا اور یقیناً انہیں ان جنتوں میں داخل کروں گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں۔ یہ ثواب اللہ تعالیٰ کی طرف سے اور اللہ ہی کے پاس بہترین ثواب ہے
اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے خبر دی ہے کہ ان مؤمنوں کی دعا اللہ نے قبول کرلی، اور انہیں بشارت دی کہ میں اپنے کسی نیک بندے کا عمل ضائع نہیں کرتا، چاہے مرد ہو یا عورت۔ ترمذی، حاکم اور سعید بن منصور نے ام سلمہ (رض) سے روایت کی ہے، انہوں نے رسول اللہ (ﷺ) سے کہا کہ اے اللہ کے رسول ! ہجرت کا ذکر کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے عورتوں کا نام نہیں لیا ہے؟ تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی : İأَنِّي لا أُضِيعُ عَمَلَ عامِلٍ مِنْكُمْ مِنْ ذَكَرٍ أَوْ أُنْثى بَعْضُكُمْ مِنْ بَعْضٍĬ۔ کہ مرد ہو یا عورت میں کسی کا اجر ضائع نہیں کرتا۔İ فَالَّذِينَ هاجَرُواĬسے آخرت آیت تک عامل کے عمل کی تفصیل ہے۔