سورة الذاريات - آیت 28

فَأَوْجَسَ مِنْهُمْ خِيفَةً ۖ قَالُوا لَا تَخَفْ ۖ وَبَشَّرُوهُ بِغُلَامٍ عَلِيمٍ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

تو ابراہیم نے ان سے خوف محسوس کیا انہوں (فرشتوں) نے کہا۔ ڈریے نہیں اور انہوں نے اسے ایک صاحب علم بیٹے کی خوشخبری سنائی

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

جب ان فرشتوں نے دیکھا کہ ابراہیم اندر ہی اندر کسی انہونی شر سے ڈر گئے ہیں، تو انہیں اپنی حقیقت کی اطلاع دے دی، اور ایک لڑکے کی خوشخبری دی جو بڑا ہو کر صاحب علم و فضل ہوگا۔ جمہور اہل علم کے نزدیک اس لڑکے سے مراد اسحاق (علیہ السلام) ہیں، جیسا کہ سورۃ ہود آیت (71) میں اس کی صراحت آگئی ہے ” ہم نے سارہ علیہما السلام کو اسحاق کی خوشخبری دی“ اور سورۃ الصافات آیت (112) میں آیا ہے : وَبَشَّرْنَاهُ بِإِسْحَاقَ Ĭ ” ہم نے ابراہیم کو اسحاق کی بشارت دی“