وَتَرَاهُمْ يُعْرَضُونَ عَلَيْهَا خَاشِعِينَ مِنَ الذُّلِّ يَنظُرُونَ مِن طَرْفٍ خَفِيٍّ ۗ وَقَالَ الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ الْخَاسِرِينَ الَّذِينَ خَسِرُوا أَنفُسَهُمْ وَأَهْلِيهِمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ ۗ أَلَا إِنَّ الظَّالِمِينَ فِي عَذَابٍ مُّقِيمٍ
اور تم دیکھو گے کہ جب یہ جہنم کے سامنے لائے جائیں گے تو ذلت کے مارے جھکے جا رہے ہوں گے اور اس کو ترشی نظروں کے ساتھ دیکھیں گے، اور اس وقت ایمان والے کہیں گے کہ واقعی اصل نقصان پانے والے یہی ہیں۔ جنہوں نے آج قیامت کے دن اپنے آپ کو اور اپنے گھر والوں کو نقصان میں ڈال لیا۔ سن لو کہ ظالم ہمیشہ عذاب میں رہیں گے
انہیں جہنم کے سامنے لایا جائے گا تو ذلت و رسوائی کے نیچے دبے ہوں گے، اور مارے خوف و دہشت کے اس کی طرف ادھ کھلی نگاہوں سے دیکھیں گے، اور اہل ایمان اپنی کامیابی کے غبطہ و سرور میں اور جہنمیوں کی ذلت و رسوائی کو دیکھ کر کہیں گے کہ حقیقی گھاٹا اٹھانے والے آج وہ لوگ ہیں جو اپنے اہل و عیال کے ساتھ جہنم میں ڈال دیئے جائیں گے اور جنت کی دائمی نعمتوں سے ہمیشہ کے لئے محروم کردیئے جائیں گے