سورة يس - آیت 23

أَأَتَّخِذُ مِن دُونِهِ آلِهَةً إِن يُرِدْنِ الرَّحْمَٰنُ بِضُرٍّ لَّا تُغْنِ عَنِّي شَفَاعَتُهُمْ شَيْئًا وَلَا يُنقِذُونِ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

کیا میں اسے چھوڑ کر دوسرے معبود بنا لوں؟ اگر الرّحمن مجھے کوئی نقصان پہنچانا چاہے تو ان کی شفاعت میرے کسی کام نہیں آسکتی اور نہ وہ مجھے چھڑا سکتے ہیں

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

کیا یہ بات کسی طرح عقل میں آتی ہے کہ میں اس خالق و مالک کل کو چھوڑ کر ایسے بے جان بتوں کی پرستش کروں، کہ اگر اللہ مجھے کسی تکلیف میں مبتلا کر دے تو وہ میرے کسی کام نہ آئیں گے، نہ وہ اللہ کے پاس سفارشی ہی بن سکتے ہیں اور نہ ہی خود اس تکلیف کو دور کرسکتے ہیں، یعنی یہ کتنی بڑی حماقت آمیز بات ہوگی کہ جن بتوں کو میں اپنے ہاتھوں سے تراشوں، انہی کے سامنے سجدہ ریز ہوجاؤں۔