سورة يس - آیت 19

قَالُوا طَائِرُكُم مَّعَكُمْ ۚ أَئِن ذُكِّرْتُم ۚ بَلْ أَنتُمْ قَوْمٌ مُّسْرِفُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

رسولوں نے جواب دیا تمہاری نحوست تو تمہارے اپنے ساتھ لگی ہوئی ہے کیا یہ باتیں تم اس لیے کرتے ہو کہ تمہیں نصیحت کی گئی ہے ؟ حقیقت یہ ہے کہ تم حد سے گزرے ہوئے لوگ ہو

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

11 -رسولوں نے کہا کہ تمہار ی شامت اور پریشان حالی تمہارے کفر اور رسولوں کو جھٹلانے کی وجہ سے بارش کا رک جانا اور قحط سالی تمہارے گناہوں کی وجہ سے ہے، کیا تم لوگ صرف اس لئے ہمارے وجود سے بدشگونی لے رہے ہو کہ ہم نے تمہیں اللہ کی طرف بلایا ہے اور اس کی وحدانیت کی دعوت دی ہے، حقیقت یہ ہے کہ تم لوگ کفر و معاصی میں حد سے گزر گئے ہو۔