سورة فاطر - آیت 43

اسْتِكْبَارًا فِي الْأَرْضِ وَمَكْرَ السَّيِّئِ ۚ وَلَا يَحِيقُ الْمَكْرُ السَّيِّئُ إِلَّا بِأَهْلِهِ ۚ فَهَلْ يَنظُرُونَ إِلَّا سُنَّتَ الْأَوَّلِينَ ۚ فَلَن تَجِدَ لِسُنَّتِ اللَّهِ تَبْدِيلًا ۖ وَلَن تَجِدَ لِسُنَّتِ اللَّهِ تَحْوِيلًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

یہ زمین میں اور زیادہ سرکشی کرنے لگے اور بری بری چالیں چلنے لگے حالانکہ بری چالیں چلنے والوں ہی کو لے بیٹھتی ہیں، اب کیا یہ لوگ اس کا انتظار کر رہے ہیں کہ پچھلی قوموں کے ساتھ اللہ کا جو طریقہ رہا ہے وہی طریقہ ان کے ساتھ بھی کیا جائے؟ یہی بات ہے۔ تو اللہ کے طریقہ میں تم کبھی تبدیلی نہیں پاؤ گے اور تم کبھی نہیں دیکھو گے کہ اللہ کے طریقہ کو اس کے مقرر طریقہ سے کوئی طاقت پھیر سکتی ہے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

اللہ تعالیٰ نے فرمایا : ان کے کردار سے تو ایسا معلوم ہوتا ہے کہ جیسے اس انتظار میں ہیں کہ اللہ انہیں بھی گزشتہ ظالم قوموں کی طرح ہلاک کر دے، اگر انہوں نے اپنی حالت نہیں بدلی تو یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ اللہ کا قانون کبھی نہیں بدلتا ہے اور نہ ایسا ہوتا ہے کہ عذاب کا مستحق کوئی ہو اور نازل ہوجائے کسی اور پر اس لئے اہل مکہ کے لئے اس میں خیر ہے کہ عذاب کا وقت آنے سے پہلے توبہ کرلیں اور اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لے آئیں۔