مَّا كَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِّن رِّجَالِكُمْ وَلَٰكِن رَّسُولَ اللَّهِ وَخَاتَمَ النَّبِيِّينَ ۗ وَكَانَ اللَّهُ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمًا
لوگو! محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تمہارے مردوں میں سے کسی کے باپ نہیں لیکن وہ اللہ کا رسول اور خاتم النبیین ہے اور اللہ ہر چیز کا علم رکھنے والا ہے
(33) منافقین اور بعض دیگر کمزور ایمان والے لوگ زینب سے رسول اللہ (ﷺ) کی شادی سے متعلق چہ میگوئیاں کرنے لگے کہ محمد نے اپنے بیٹے زید کی مطلقہ سے شادی کرلی ہے اسی قول قبیح کی اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں تردید کی ہے کہ یہ بات قابل التفات اس وقت ہوتی جب آپ (ﷺ) زید کے حقیقی باپ ہوتے، لیکن آپ (ﷺ) صحابہ کرام میں سے کسی کے بھی باپ نہیں ہیں، تو زید کے بھی باپ نہیں ہیں اور پیار میں کسی کو بیٹا کہہ دینے سے وہ بیٹا نہیں ہوجاتا ہے آپ (ﷺ) تو اللہ کے رسول ہیں، دنیا والوں کو اس کا پیغام پہنچاتے ہیں اور نبوت کا سلسلہ آپ پر ختم ہوگیا ہے، اس لئے کہ آپ کالا یا ہوا دین قیامت تک تمام انسانوں کے لئے کافی اور وافی ہے اور قرآن کریم نے انسانی زندگی سے متعلق تمام احکام و آداب بدرجہ اتم بیان کردیا ہے۔