الَّذِينَ يُبَلِّغُونَ رِسَالَاتِ اللَّهِ وَيَخْشَوْنَهُ وَلَا يَخْشَوْنَ أَحَدًا إِلَّا اللَّهَ ۗ وَكَفَىٰ بِاللَّهِ حَسِيبًا
یہ ان لوگوں کے لیے اللہ کا طریقہ ہے جو اللہ کے پیغامات پہنچاتے ہیں اور اسی سے ڈرتے ہیں اور ” اللہ“ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے اور محاسبہ کرنے کے لیے بس اللہ ہی کافی ہے
(32) ان انبیائے کرام کی صفت یہ تھی کہ انہوں نے اللہ کے احکام اور اوامرونواہی کو اپنی امتوں تک پہنچایا، اور ہر حال میں اپنے رب سے ڈرتے رہے، اس کے سوا کسی سے نہ ڈرے، اور نفاذ شریعت کی راہ میں لوگوں کی باتوں اور ان کے ظالمانہ طعن و تشنیع کی پرواہ نہیں کی اور اس باب میں ہمارے نبی کریم (ﷺ) کا درجہ سب سے اعلیٰ و ارفع ہے، آیت کے آخر میں فرمایا گیا کہ اللہ اپنے بندوں کے اعمال کو خوب اچھی طرح ریکارڈ میں لا رہا ہے، ان پر ان کا محاسبہ کرے گا اور ان کا انہیں بدلہ دے گا۔