سورة الأحزاب - آیت 18

قَدْ يَعْلَمُ اللَّهُ الْمُعَوِّقِينَ مِنكُمْ وَالْقَائِلِينَ لِإِخْوَانِهِمْ هَلُمَّ إِلَيْنَا ۖ وَلَا يَأْتُونَ الْبَأْسَ إِلَّا قَلِيلًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

اللہ تم میں سے ان لوگوں کو خوب جانتا ہے جو رکاوٹیں ڈالنے والے ہیں جو اپنے بھائیوں سے کہتے ہیں کہ آؤ ہماری طرف جو لڑائی میں حصہ لیتے بھی ہیں تو بس نام گنانے کے لیے

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(15) منافقین کے کچھ افراد خفیہ طور پر مسلمانوں سے ملتے اور ایسی باتیں کرتے جن سے جنگ کرنے سے ان کی ہمت پست ہو، کہتے کہ محمد اور اس کے ساتھیوں کی ابوسفیان اور اس کے لشکر کے سامنے کیا حیثیت ہے، ان کی ایک جھڑپ بھی برداشت نہیں کرسکتے ہیں اس لئے اس کے ساتھ اپنی جان جوکھم میں نہ ڈالو اور ہمارے پاس آکر سایہ دار درختوں اور پھلوں کے مزے اڑاؤ اللہ تعالیٰ نے ان کے بارے میں فرمایا کہ یہ لوگ موت کے ڈر سے جنگ کے قریب کم ہی پھٹکتے ہیں۔ بعض مفسرین کا خیال ہے کہ یہود ایسی بات منافقین سے کہتے تھے اور انہیں نبی کریم (ﷺ) اور مخلص مسلمانوں کا ساتھ دینے سے روکتے تھے۔