ضَرَبَ لَكُم مَّثَلًا مِّنْ أَنفُسِكُمْ ۖ هَل لَّكُم مِّن مَّا مَلَكَتْ أَيْمَانُكُم مِّن شُرَكَاءَ فِي مَا رَزَقْنَاكُمْ فَأَنتُمْ فِيهِ سَوَاءٌ تَخَافُونَهُمْ كَخِيفَتِكُمْ أَنفُسَكُمْ ۚ كَذَٰلِكَ نُفَصِّلُ الْآيَاتِ لِقَوْمٍ يَعْقِلُونَ
وہ تمہیں تمہاری ذات سے مثال دیتا ہے۔ کیا تمہارے ان غلاموں میں سے جو تمہاری ملکیت میں ہیں کچھ غلام ایسے ہیں جو ہمارے دیے ہوئے مال میں تمہارے ساتھ برابر کے شریک ہیں۔ تم اس معاملہ میں ان سے اس طرح ڈرتے ہو جس طرح آپس میں اپنے شریکوں سے ڈرتے ہو۔ اس طرح ہم آیات کھول کر پیش کرتے ہیں ان لوگوں کے لیے جو عقل سے کام لیتے ہیں۔
(17) اس آیت کریمہ میں اللہ تعالیٰ نے شرک کی تردید کے لئے انسانوں کے حالات زندگی سے ماخوذ ایک مثال پیش کی ہے، کہ تمہارے غلام جو تمہارے ہی جیسے انسان ہوتے ہیں، کیا تم پسند کرتے ہو کہ تمہاری دی ہوئی روزی میں وہ تمہارے شریک بن جائیں اور تمہارے برابر بن کر اس میں تمہاری طرح تصرف کریں اور ان سے تم اسی طرح ڈرنے لگو جس طرح آزاد انسان مال میں تصرف کرتے وقت اپنے دوسرے شریکوں سے ڈرتا ہے۔ جب یہ بات تمہیں پسند نہیں حالانکہ وہ غلام تمہارے ہی جیسے انسان ہوتے ہیں تو پھر یہ کیسے پسند کرتے ہو کہ اللہ کے ساتھ اس کے بندوں کو عبادت میں شریک کرو، اور اللہ اس بات کو کیسے پسند کرے گا کہ اس کی مخلوق کے ہاتھوں سے بنائے ہوئے بتوں کو اس کا مدمقابل ٹھہرایا جائے اور اس کی عبادت کی جائے۔