سورة العنكبوت - آیت 53

وَيَسْتَعْجِلُونَكَ بِالْعَذَابِ ۚ وَلَوْلَا أَجَلٌ مُّسَمًّى لَّجَاءَهُمُ الْعَذَابُ وَلَيَأْتِيَنَّهُم بَغْتَةً وَهُمْ لَا يَشْعُرُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

یہ آپ سے عذاب جلدی لانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ اگر ایک وقت مقرر نہ کردیا گیا ہوتا تو ان پر عذاب آچکا ہوتا۔ اور یقیناً عذاب اپنے وقت پر اچانک آئے گا۔ جس کی انہیں خبر بھی نہ ہو گی

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(31) کفار مکہ انتہائے کبر و عناد میں نبی کریم (ﷺ) کا مذاق اڑاتے ہوئے کہتے تھے کہ جس عذاب کا تم بار بار ذکر کرتے ہو، وہ ہم پر نازل کیوں نہیں ہوجاتا؟ تو اللہ نے ان کا جواب دیا کہ ان کی سرکشی تو اتنی بڑھ چکی ہے کہ واقعی عذاب کو نازل ہوجانا ہی چاہئے تھا، لیکن چونکہ اس کا ایک وقت مقرر ہے، اس لئے وہ اپنے متعین وقت پر ہی نازل ہوگا اور وہ ایسا چانک آئے گا کہ اس کے آنے سے پہلے انہیں اس کا احساس بھی نہیں ہوگا۔ اے میرے نبی ! یہ کفار کتنے حقیقت نا آشنا ہیں کہ عذاب کی جلدی مچا رہے ہیں،