سورة النمل - آیت 76

إِنَّ هَٰذَا الْقُرْآنَ يَقُصُّ عَلَىٰ بَنِي إِسْرَائِيلَ أَكْثَرَ الَّذِي هُمْ فِيهِ يَخْتَلِفُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

یہ حقیقت ہے کہ یہ قرآن بنی اسرائیل کو اکثر ان باتوں کی حقیقت بتاتا ہے جن میں وہ اختلاف رکھتے ہیں۔ (٧٦)

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(28) اللہ تعالیٰ کے عالم الغیب ہونے کی ایک دلیل یہ ہے کہ بنی اسرائیل اپنے جن تاریخی واقعات میں آپس میں شدید اختلاف کرتے تھے ان سے متعلق اس نے صحیح بات اپنے نبی امی کی زبانی قرآن کریم میں نازل فرما دیا ہے، اس سورت کے شروع میں انبیائے بنی اسرائیل اور ان کی قوموں کے جو واقعات بیان کیے گئے ہیں ان سے اس بات کی تائید ہوتی ہے اور انہیں ایمان کی دعوت دیتے ہیں۔