سورة المؤمنون - آیت 78

وَهُوَ الَّذِي أَنشَأَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَالْأَفْئِدَةَ ۚ قَلِيلًا مَّا تَشْكُرُونَ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اللہ ہی تو ہے جس نے تمہیں سننے اور دیکھنے کی قوتیں عطا فرمائیں اور سوچنے کو دل عنایت کیے مگر تم لوگ کم ہی شکر گزار ہوتے ہو۔ (٧٨)

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

23۔ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن مردوں کو دوبارہ زندہ کرنے پر یقینا قادر ہے اس لیے کہ اس کی قدرت کا عالم یہ ہے کہ اس نے انسانوں کے مٹی سے بنے اجسام میں سننے اور دیکھنے کی صلاحیت پیدا کی ہے، گوشت کا ایک لوتھڑا پیدا کیا ہے جسے دل کہا جاتا ہے اور جس میں سوچنے کی قدرت رکھی ہے، ان نعمتوں سے مومن و کافر سبھی فائدہ اٹھاتے ہیں، لیکن مشرکین ان کا شکریہ ادا نہیں کرتے ہیں کیونکہ شکر کا عملی تقاضا یہ تھا کہ وہ ایمان لے آتے۔