سورة المؤمنون - آیت 61
أُولَٰئِكَ يُسَارِعُونَ فِي الْخَيْرَاتِ وَهُمْ لَهَا سَابِقُونَ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
وہی بھلائیوں کی طرف دوڑنے والے اور سبقت کرکے انہیں پانے والے ہیں۔“ (٦١)
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
آیت (61) میں کہا گیا ہے کہ یہی لوگ درحقیقت ہر خیر و برکت کی طرف سبقت کرنے والے ہیں۔ ترمذی، ابن ماجہ اور حاکم وغیرہم نے عائشہ سے روایت کی ہے کہ انہوں نے رسول اللہ (ﷺ) سے پوچھا کہ اللہ تعالیٰ کا قول ﴿وَالَّذِينَ يُؤْتُونَ مَا آتَوْا وَقُلُوبُهُمْ وَجِلَةٌ﴾ کیا اس کا مفہوم یہ ہے کہ آدمی چوری کرے، زنا کرے اور شراب پیے، اور اس کے باوجود اللہ سے ڈرتا رہے؟ تو آپ نے فرمایا : نہیں بلکہ اس کا مفہوم یہ ہے کہ آدمی روزہ رکھے، صدقہ کرے اور نماز پڑھے اور اس کے باوجود اللہ سے ڈرے کہ ایسا نہ ہو اس کا عمل قابل قبول نہ ہو۔