فَقَالَ الْمَلَأُ الَّذِينَ كَفَرُوا مِن قَوْمِهِ مَا هَٰذَا إِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُكُمْ يُرِيدُ أَن يَتَفَضَّلَ عَلَيْكُمْ وَلَوْ شَاءَ اللَّهُ لَأَنزَلَ مَلَائِكَةً مَّا سَمِعْنَا بِهَٰذَا فِي آبَائِنَا الْأَوَّلِينَ
” اس کی قوم کے سرداروں نے اسے ماننے سے انکار کیا وہ کہنے لگے کہ یہ شخص کچھ نہیں ہے مگر تمہارے جیسا بشر ہے دعوت کے ذریعے یہ تم پر برتری حاصل کرنا چاہتا ہے اللہ کو اگر بھیجنا ہوتا تو فرشتہ بھیجتا یہ بات تو ہم نے اپنے باپ دادا کے زمانے میں سنی ہی نہیں۔
یہ سن کر سرداران قوم نے جنہوں نے کفر کی راہ اختیار کی تھی اپنی قوم سے مخاطب ہو کر کہا کہ یہ (نوح) تو تمہارے ہی جیسا ایک انسان ہے چاہتا ہے کہ تمہارا سردار بن بیٹھے، اسی لیےنبوت کا جھوٹا دعوی کررہا ہے اور کہتا ہے کہ مجھ پر آسمان سے وحی آتی ہے، اگر اللہ اپنا پیغمبر بھیجنا چاہتا تو آسمان سے فرشتوں کو بھیجتا، ہم نے یہ نہیں سنا ہے کہ گزشتہ قوموں کے پاس اللہ نے کسی انسان کو اپنا نبی بنا کر بھیجا ہو