وَلِكُلِّ أُمَّةٍ جَعَلْنَا مَنسَكًا لِّيَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ عَلَىٰ مَا رَزَقَهُم مِّن بَهِيمَةِ الْأَنْعَامِ ۗ فَإِلَٰهُكُمْ إِلَٰهٌ وَاحِدٌ فَلَهُ أَسْلِمُوا ۗ وَبَشِّرِ الْمُخْبِتِينَ
ہرامّت کے لیے ہم نے قربانی کا ایک طریقہ مقرر کیا ہے تاکہ لوگ ان جانوروں پر اللہ کا نام لیں جو اللہ نے انہیں عطا فرمائے ہیں پس تمہارا معبود ایک ہی معبود ہے اور اسی کے فرماں بردار ہوجاؤ۔ اور اے نبی عاجزی کرنے والوں کو بشارت دیجیے۔“
(20) ابتدائے آفرینش سے جتنی قومیں دنیا میں ہوئیں اللہ کی طرف سے ان سب کے لیے قربانی کا ایک دن مقرر تھا، جس دن وہ جانوروں کو اللہ کے نام پر ذبح کرتے تھے۔ ﴿مِنْ بَهِيمَةِ الْأَنْعَامِ﴾ میں اشارہ ہے کہ قربانی صرف جانوروں کی ہی جائز ہے اور ﴿لِيَذْكُرُوا اسْمَ اللَّهِ﴾ میں اشارہ ہے کہ قربانی کا مقصد ذبح کرتے وقت اللہ کا نام لینا ہے، اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ چونکہ تم سب کا معبود ہر زمانے میں ایک ہی رہا ہے اس لیے تم سب اسی کی بندگی کرو۔