سورة الأنبياء - آیت 41
وَلَقَدِ اسْتُهْزِئَ بِرُسُلٍ مِّن قَبْلِكَ فَحَاقَ بِالَّذِينَ سَخِرُوا مِنْهُم مَّا كَانُوا بِهِ يَسْتَهْزِئُونَ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
” آپ سے پہلے بھی رسولوں سے مذاق کیا گیا ہے مگر رسولوں کا مذاق اڑانے والے اسی چیز کے چکر میں آکر رہے جس کا وہ مذاق اڑاتے تھے۔“
تفسیرتیسیرارحمٰن - محمد لقمان سلفی
(١٧) نبی کریم کو تسلی دی گئی ہے کہ اگر کفار مکہ آپ کا مذاق اڑاتے ہیں تو آپ صبر سے کام لیجیے اور ان کے انجام کا انتظار کیجیے اس لیے کہ اہل کفر کا ہر دور میں یہی شیوہ رہا ہے کہ انہوں نے اپنے انبیاء کا مذاق اڑایا، اور انجام کار جس عذاب کا انہوں نے مذاق اڑایا وہ ان پر مسلط کردیا گیا۔