لَوْ كَانَ فِيهِمَا آلِهَةٌ إِلَّا اللَّهُ لَفَسَدَتَا ۚ فَسُبْحَانَ اللَّهِ رَبِّ الْعَرْشِ عَمَّا يَصِفُونَ
اگر آسمان و زمین میں ایک اللہ کے سوا اور بھی الٰہ ہوتے تو دونوں کانظام بگڑ جاتا۔ بس عرش کا مالک ” اللہ“ ان باتوں سے مبرّا ہے جو یہ لوگ بنا رہے ہیں۔ (٢٢)
آیت (٢٢) میں اس حقیقت پر دلیل پیش کی گئی ہے کہ ایک اللہ کے سوا چند معبودوں کا ہونا عقلی طور پر محال ہے، اگر ایسا ہوتا تو آسمان و زمین کا پورا نظام مختل ہوجاتا، ہر معبود اپنی مرضی چلانا چاہتا، نتیجہ یہ نکلتا کہ ان کے آپس میں اختلاف واقع ہوجاتا اور پورا نظام درہم برہم ہوجاتا۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے سورۃ المومنون آیت (٩١) میں فرمایا ہے :﴿ وَمَا كَانَ مَعَهُ مِنْ إِلَهٍ إِذًا لَذَهَبَ كُلُّ إِلَهٍ بِمَا خَلَقَ وَلَعَلَا بَعْضُهُمْ عَلَى بَعْضٍ﴾ اس کے ساتھ اور کوئی معبود نہیں ہے، ورنہ ہر معبود اپنی مخلوق کو لیے پھرتا اور ہر ایک دوسرے پر چڑھ دوڑتا۔ چونکہ چند معبودوں کا پایا جانا ناممکن ہے، اسی لیے اللہ تعالیٰ نے مشرکوں کے شرک سے اپنی پاکی بیان کی ہے