يَرِثُنِي وَيَرِثُ مِنْ آلِ يَعْقُوبَ ۖ وَاجْعَلْهُ رَبِّ رَضِيًّا
جو میرا وارث اور آل یعقوب کا وارث بنے۔ اے پروردگار اس کو ایک پسندیدہ انسان بنا۔“
اس لیے تو محض اپنے فضل و کرم سے مجھے ایک لڑکا عطا فرما جو علم و نبوت اور دعوت و تبلیغ کے کاموں میں میرا اور خاندان یعقوب کے دیگر انبیاء کا وارث بنے، اور اے میرے رب ! تو اسے بلند اخلاق و کردار والا بنا۔ سورۃ آل عمران آیت (38) اور اس کے بعد کی آیتوں میں زکریا (علیہ السلام) کا یہ واقعہ گزر چکا ہے کہ جب انہوں نے مریم علیہا السلام کے پاس محراب میں انواع و اقسام کے پھل دیکھے تو اللہ کی قدرت سے غایت درجہ متاثر ہو کر اپنے بڑھاپے اور اپنی بیوی کی بانجھ پن کے باوجود اللہ سے دعا کی کہ اے اللہ ! مجھے ایک لڑکا عطا کر، تو اللہ نے ان کی دعا قبول کرلی اور انہیں لڑکے کی خوشخبری دے دی۔ اور انہوں نے صالح لڑکے کی تمنا اس لیے کی تاکہ ان کے بعد ان کی دعوت و تبلیغ کا کام جاری رہے۔