سورة الإسراء - آیت 102

قَالَ لَقَدْ عَلِمْتَ مَا أَنزَلَ هَٰؤُلَاءِ إِلَّا رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ بَصَائِرَ وَإِنِّي لَأَظُنُّكَ يَا فِرْعَوْنُ مَثْبُورًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” موسیٰ نے کہا یقیناتو جان چکا ہے کہ انہیں آسمانوں اور زمین کے رب کے سوا کسی نے نہیں اتارا، یہ سمجھانے کی باتیں ہیں اے فرعون ! میں تجھے ہلاک کیا ہوا سمجھتا ہوں۔“ (١٠٢) ”

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(66) موسیٰ (علیہ السلام) نے فرعون کی بات کا جواب دیتے ہوئے کہا، تمہیں معلوم ہے کہ یہ نشانیاں اس اللہ نے نازل کی ہیں جو آسمانوں اور زمین کا رب ہے اور سیدھے دل سے اللہ کی ہدایت طلب کرنے والوں کے لیے ان میں بڑی عبرتیں ہیں، لیکن تم اپنے کبر و عناد کی وجہ سے ان کا انکار کر رہے ہو اور انہیں جادو کا اثر بتا رہے ہو۔ اے فرعون میرا خیال ہے کہ تم اللہ کی رحمت سے دور کردیئے گئے ہو اور بالآخر تم ہلاک کردیئے جاؤ گے۔