أَمْ أَمِنتُمْ أَن يُعِيدَكُمْ فِيهِ تَارَةً أُخْرَىٰ فَيُرْسِلَ عَلَيْكُمْ قَاصِفًا مِّنَ الرِّيحِ فَيُغْرِقَكُم بِمَا كَفَرْتُمْ ۙ ثُمَّ لَا تَجِدُوا لَكُمْ عَلَيْنَا بِهِ تَبِيعًا
”یا تم بے خوف ہوگئے کہ وہ تمھیں دوسری بار سمندر میں لے جائے پھر تم پر آندھی کا سخت جھونکا بھیج دے تمھارے کفر کرنے کی وجہ سے تمھیں غرق کر دے، پھر تم اپنے لیے ہمارے خلاف کوئی پیچھا کرنے والا نہ پاؤ گے۔“
یا تم اس بات سے نہیں ڈرتے ہو کہ وہ تمہیں دوبارہ سمندر میں پہنچا دے اور پھر کسی شدید طوفان کی زد میں ڈال کر کفر و تمرد کی وجہ سے فرعونیوں کی طرح ڈبو دے، اور تمہارا کوئی ساتھ دینے والا نہ ہو جو پوچھ سکے کہ ہم نے تمہیں عذاب کیوں دیا؟ جب اللہ کے سوا کوئی تمہارا سہارا نہیں کوئی تمہاری مدد کرنے والا نہیں تو کیوں نہیں تم اس پر دل سے ایمان لاتے ہو؟ کیوں نہیں سارے جھوٹے معبودوں کو چھوڑ کر ہمیشہ کے لیے اس کی غلامی اور بندگی کا عہد کرلیتے ہو؟ اور کیوں نہیں صرف اسی کے ہوجاتے ہو؟