سورة الإسراء - آیت 37

وَلَا تَمْشِ فِي الْأَرْضِ مَرَحًا ۖ إِنَّكَ لَن تَخْرِقَ الْأَرْضَ وَلَن تَبْلُغَ الْجِبَالَ طُولًا

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اور زمین میں اکڑ کر نہ چل، بے شک تو نہ زمین کو پھاڑ سکے گا اور نہ اونچائی میں پہاڑوں تک پہنچ پائے گا۔“ (٣٧) ”

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(26) اللہ تعالیٰ نے انسان کو نصیحت کی ہے کہ وہ زمین میں کبر و غرور کے ساتھ اکڑ کر نہ چلے، اس لیے کہ ایسا کرنے سے وہ اونچا نہیں ہوجاتا ہے، جیسا پہلے تھا ویسا ہی رہتا ہے، اسی لیے اللہ تعالیٰ نے اس کے بعد فرمایا کہ کبر و غرور کی وجہ سے زمین کو روند کر چلنے سے وہ زمین میں سوراخ نہیں کرسکتا ہے، اور نہ ہی اکڑ کر چلنے سے پہاڑ کے مانند اونچا ہوجاتا ہے، اس لیے آدمی کو چاہیے کہ وہ تواضع اور انکساری اختیار کرے کیونکہ کبر و غرور حماقت اور کم عقلی کی نشانی ہے۔