هُوَ الَّذِي أَنزَلَ مِنَ السَّمَاءِ مَاءً ۖ لَّكُم مِّنْهُ شَرَابٌ وَمِنْهُ شَجَرٌ فِيهِ تُسِيمُونَ
” وہی ہے جس نے آسمان سے پانی اتارا، تمہارے لیے اس سے پینا ہے اور اسی سے پودے اگتے ہیں۔ جن میں تم چراتے ہو۔“ (١٠) ”
(5) بندوں پر اللہ تعالیٰ کے گوناگوں احسانات میں سے یہ بھی ہے کہ وہ آسمان سے بارش نازل کرتا ہے جسے آدمی پیتا ہے اس کے ذریعہ پاکی حاصل کرتا ہے اور جس کے ذریعہ اللہ تعالیٰ انواع و اقسام کے درخت اور پودے اگاتا ہے، وہ گھاس اور پودے جانوروں کے لیے چراگاہ ہوتے ہیں، اور جس کے ذریعہ اللہ تعالیٰ کھیتوں کو اور زیتون، کھجور، انگور اور تمام اقسام کے پھل اور سبزیوں کو اگاتا ہے۔ بارش کا اس طرح آسمان سے نازل ہونا، اور اس کے ذریعہ ان تمام فوائد و منافع کا حاصل ہونا جن کا ذکر اوپر آچکا، یقینا اللہ تعالیٰ کے وجود، اس کی قدرت، اس کے علم، اس کی حکمت اور اس کی رحمت کے واضح دلائل ہیں، اور اس امر کا تقاضا کرتے ہیں کہ صرف اسی کی عبادت کی جائے، لیکن یہ تمام دلائل و براہین ان کے لیے مفید ہیں جو غور و فکر سے کام لیں اور عبرت حاصل کریں، جو لوگ بہائم کے مانند زندگی گزارتے ہیں اور خیر و شر کے درمیان تمیز کرنے کی صلاحیت کھو چکے ہوتے ہیں، انہیں ان دلائل سے کوئی فائدہ نہیں پہنچتا ہے۔