وَقُلْ إِنِّي أَنَا النَّذِيرُ الْمُبِينُ
”اور فرمائیں کہ میں یقینی طور پر ڈرانے والاہوں۔“
(37) اور کفار قریش سے کہہ دیجیے کہ میں اللہ کی طرف سے لوگوں کو ایسے دردناک عذاب سے ڈرانے والا ہوں جیسا عذاب اللہ نے قوم صالح کے ان کافروں پر نازل کیا تھا جنہوں نے ان کی مخالفت اور تکذیب کی تھی اور انہیں قتل کرنے کی آپس میں قسم کھائی تھی۔ سورۃ النمل آیت (49) میں اللہ تعالیٰ نے انہی کافروں کے بارے میں فرمایا ہے : İقَالُوا تَقَاسَمُوا بِاللَّهِ لَنُبَيِّتَنَّهُ وَأَهْلَهُ ثُمَّ لَنَقُولَنَّ لِوَلِيِّهِ مَا شَهِدْنَا مَهْلِكَ أَهْلِهِ وَإِنَّا لَصَادِقُونَĬانہوں نے آپس میں بڑی قسمیں کھا کھا کر عہد کیا کہ رات ہی کو صالح اور اس کے گھر والوں پر ہم چھاپہ ماریں گے اور اس کے وارثوں سے صاف کہہ دیں گے کہ ہم اس کے اہل کی ہلاکت کے وقت موجود نہ تھے اور ہم بالکل سچے ہیں۔