قَالَ هَلْ آمَنُكُمْ عَلَيْهِ إِلَّا كَمَا أَمِنتُكُمْ عَلَىٰ أَخِيهِ مِن قَبْلُ ۖ فَاللَّهُ خَيْرٌ حَافِظًا ۖ وَهُوَ أَرْحَمُ الرَّاحِمِينَ
اس نے کہا کیا اس کے معاملہ میں ویسا ہی اعتبار کروں جس طرح میں نے اس کے بھائی کے معاملہ میں اس سے پہلے تم پر اعتبار کیا، سو اللہ بہتر حفاظت کرنے والا ہے اور وہ سب رحم کرنے والوں سے زیادہ رحم کرنے والا ہے۔“ (٦٤)’
(56) یعقوب (علیہ السلام) نے کہا کہ جو عہد و پیمان میں نے تم لوگوں سے یوسف کی حفاظت کے لیے لیا تھا، کیا اس سے بھی زیادہ کوئی سخت عہد و پیمان ہوتا ہے جو میں تم لوگوں سے بنیامین کے لیے لوں، اس کے باوجود تم نے یوسف کے بارے میں میرے ساتھ خیانت کی، اس لیے اب میں تم لوگوں پر بھروسہ نہیں کرسکتا ہوں، میں اس کی حفاظت کا معاملہ اللہ کے حوالے کرتا ہوں جو سب سے بڑا محافظ ہے اور والدین اور بھائیوں سے زیادہ رحم کرنے والا ہے، یہ یعقوب (علیہ السلام) کی طرف سے اشارہ تھا کہ وہ بنیامین کو لے جانے کی اجازت دے دیں گے۔