سورة ھود - آیت 106
فَأَمَّا الَّذِينَ شَقُوا فَفِي النَّارِ لَهُمْ فِيهَا زَفِيرٌ وَشَهِيقٌ
ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل
” وہ جو بد بخت ہوئے سو وہ آگ میں ہوں گے ان کے لیے اس میں چیخنا چلانا اور دھاڑنا ہے۔“ (١٠٦) ”
تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ
قیامت کے دن کچھ لوگ ایسے بدبخت ہوں گے جن کا ٹھکانا جہنم ہوگا، اور کرب و غم کے مارے ان کے سینوں سے آہیں اٹھ رہی ہوں گی، وہاں ہمیشہ کے لیے رہیں گے، الا یہ کہ اللہ تعالیٰ کسی کو محض اپنے فضل و کرم سے اس میں نہ ڈالے، یا یہ کہ نافرمان توحید پرستوں کو ایک مدت کے بعد جہنم سے نکال دے، ایسی صورت میں کی عبارت کافروں اور مسلمان گناہ گاروں سب کو شامل ہوگی۔ اور یہ بات تو متواتر احادیث سے ثابت ہے کہ اہل توحید جہنم سے بالآخر نکال دیئے جائیں گے، اور اس دن کچھ لوگ خوش قسمت ہوں گے جنہیں ہمیشہ کے لیے جنت میں داخل کردیا جائے گا، جس کی نعمتیں کبھی ختم نہیں ہوں گی۔