سورة ھود - آیت 64

وَيَا قَوْمِ هَٰذِهِ نَاقَةُ اللَّهِ لَكُمْ آيَةً فَذَرُوهَا تَأْكُلْ فِي أَرْضِ اللَّهِ وَلَا تَمَسُّوهَا بِسُوءٍ فَيَأْخُذَكُمْ عَذَابٌ قَرِيبٌ

ترجمہ فہم القرآن - میاں محمد جمیل

” اور اے میری قوم یہ اللہ کی اونٹنی ہے، جو تمہارے لیے نشانی۔ پس اسے چھوڑدو کہ اللہ کی زمین میں کھاتی پھرے اور اسے کوئی تکلیف نہ پہنچاؤ ورنہ تمہیں بہت جلد عذاب آ لے گا۔“ (٦٤) ”

تیسیر الرحمن لبیان القرآن - محمد لقمان السلفی رحمہ اللہ

(51) اس آیت کی تفسیر سورۃ الاعراف آیت (73) میں گزر چکی ہے۔ صالح (علیہ السلام) نے جب انہیں دعوت توحید دی تو انہوں نے کہا کہ اگر تم واقعی اللہ کے نبی ہو تو اللہ سے کہو کہ بطور نشانی اس پہاڑ سے ایک اونٹنی نکال دے، انہوں نے اللہ تعالیٰ سے دعا کی، اللہ نے ان کی دعا قبول کرلی اور پہاڑ سے اونٹنی نکل آئی، تب انہوں نے اپنی قوم کے لوگوں سے کہا کہ اللہ نے بطور معجزہ تمہارے مطالبہ کے مطابق اونٹنی بھیج دی ہے، تم لوگ اسے نہ چھیڑو، یہ اللہ کی زمین میں جہاں چاہے گی جائے گی، کھائے گی، پیے گی، کوئی اسے نہ چھیڑے اور نہ تکلیف پہنچائے، ورنہ تم پر بہت جلد اللہ کا عذاب آجائے گا۔